قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے نیز ایران کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ پیدا کرنے اور اس کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی کے صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدام پر تبادلہ خیال کیا۔
قائم مقام وزیر خارجہ نے اس گفتگو میں زور دیا کہ صیہونی حکومت نے اسماعیل ہنیہ کو شہید کرکے ریڈ لائن پار کر لی ہے اور عالمی امن و پائیداری کو خطرے میں ڈال دیا ہے اس بناء پر بلا شبہ اپنی ارضی سالمیت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے اپنی ذاتی حق کو استعمال کرے گا۔
باقری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے اس کونسل کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی ایران کی درخواست کی حمایت کرنے پر روس کا شکریہ ادا کیا اور تہران میں شہید اسماعیل ھنیہ کے قتل کی مذمت کو روکنے کے لئے امریکہ اور یورپی ممالک کے اقدام کی مذمت کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماسکو اور تہران کے درمیان تعاون خطے کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کو روک سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ